ترجمہ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
ترجمہ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اردو ترجمہ : منے دی موج وچ ہنسنا

کچھ گیت اپنی شاعری اور نغمگی کے باعث برسوں دلوں پر راج کرتے ہیں۔ ایسا ہی ایک گیت جو مجھے ہمیشہ مسحور کرتا ہے وہ حدیقہ کیانی کا منے دی موج ہے۔

یہ گیت پہلی بار پی ٹی وی پر سُنا اور دیکھا۔ اس کی عکسی تشکیل بھی بہت خوبصورت انداز میں کی گئی تھی۔ پسِ پردہ موسیقی اور گلوکارہ کی آواز بھی خوب تھی ۔ یہ اُس زمانے کی بات ہے جب ٹیلی ویژن صرف پی ٹی وی تک محدود تھا۔ تب ہم کئی ایک چیز باخوشی بار بار دیکھ لیتے تھے اُن میں سے ایک یہ گیت بھی تھا۔ یہ گیت پنجابی زبان میں ہے اور غالباً کسی مقامی لہجے کی آمیزش سے کچھ مزید گداز ہو گیا ہے۔

نہ جانے کیوں اس گیت کی لفظیات سے یہ گمان ہوتا تھا کہ جیسے یہ گیت سننے میں اچھا لگتا ہے ویسے ہی مفہوم کے اعتبار سے بھی اچھا ہوگا۔ تاہم گیت کی زبان سے عدم واقفیت کے باعث ہمیں گیت کے مفاہیم تک رسائی نہیں تھی۔

نہ جانے کب سے دل میں پلتی یہ خواہش کہ اس گیت کے معنی جانے جائیں ایک دن کچھ دوستوں کے حلقے میں زبان پر آ گئی۔ خوش قسمتی سے اس حلقے میں ہمارے ایک بہت اچھے دوست اور بھائی جناب عبد القیوم چوہدری بھی موجود تھے اور انہوں نے ازراہِ محبت اس کام کا بیڑہ اُٹھایا اور بہت کم وقت میں اس کلام کا اچھا سا ترجمہ کرکے دیا۔ جب سے اس گیت کے معنی سمجھ آئے ہیں یہ گیت اور بھی اچھا لگنے لگا۔

ہم چوہدری عبد القیوم بھائی کے بے حد شکر گزار ہیں اور اُن کا کیا ہوا ترجمہ آپ کے اعلیٰ ذوق کی نذر کر رہے ہیں۔ اُمید ہے کہ آپ کو یہ گیت مع ترجمہ ضرور پسند آئے گا۔

منے دی موج وچ ہسنا، کھیڈنا
(من کی مستی میں ہنستے کھیلتے رہنا)

دل کی رکھنا کمّے کنّے
(دل کو کسی نا کسی کام میں مصروف کیے رکھنا)

میں نہ پر کِسے کی مندا نہیں بولنا
(لیکن کبھی کسی کو برا نہیں کہنا)

چنے دی چاننی کندے کنّے
(چاند کی چاندنی دیوار کے کنارے تک)

منے دی موج وچ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ساڈا کُجھ کمّ ہے کتّنا تُمبنا
(ہمارا یہی کام ہے کہ روئی کاتنا یا چھانٹنا)

ہور کُجھ کھیتِیاں چُگّنے دا
(یا کھیتوں میں کام کرنا)

گھر دے کمّ وچ آر نہ ہوندی اے
(گھر کا کام کاج کرنے میں کوئی شرم نہیں ہوتی)

دل کی رکھنا کمّے کنّے
(دل کو کسی نا کسی کام میں مصروف کیے رکھنا)

منے دی موج وچ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔

اُچّے اُچّے پربت سوہنیاں وادیاں
(اونچے اونچے پہاڑ اور خوبصورت وادیاں)

نِیلیاں ندِیاں ٹھنڈیاں نے
(شفاف پانی کی ندیاں ٹھنڈیاں ہیں)

سوہنِیاں بولیں پیارے لوکی
(خوبصورت لوگوں کی پیاری زبان)

رب دی رحمت وطنے کنّے
(خدا کی رحمت وطن کے لیے ہے)

منے دی موج وچ۔۔۔
۔۔۔۔۔

پنکھ پکھیرُو اُڈّدے جاون
(پرندے اڑتے جاتے ہیں)

گھر نِیاں یاداں آئِیاں نے
(اور گھر کی یادیں آ رہی ہے)

اساں پردیسیاں آس نہ کوئی
(ہم پردیسیوں کو اور کوئی آس نہیں ہے)

ربّ دُعائِیں سجناں کنّے
(خدا سے سجنوں کے لیے دعائیں ہی ہیں۔)

منے دی موج وچ۔۔۔

 ****** 

 

mane-di-moj

وا میرے وطن ۔۔۔ ترجمہ ۔۔۔۔ از فیض احمد فیض

وا  میرے وطن 

ترجمہ از فیض احمد فیض


او میرے وطن! او میرے وطن! او میرے وطن!
مرے سر پر وہ ٹوپی نہ رہی 
جو تیرے دیس سے لایا تھا
پاؤں میں وہ اب جوتے بھی نہیں
واقف تھے جو تری راہوں سے
مرا آخری کُرتا چاک ہُوا 
ترے شہر میں جو سلوایا تھا
اب تیری جھلک 
بس اُڑتی ہوئی رنگت ہے میرے بالوں کی
یا جُھریّاں مرے ماتھے پر 
یا میرا ٹوٹا ہُوا دل ہے 
وا میرے وطن ! وا میرے وطن ! وا میرے وطن

شامِ شہرِ یاراں سے انتخاب

نظم ۔ منزل تمھاری ہے ۔ محمد احمد

منزل تمھاری ہے
(مرکزی خیال ماخوذ)
اگر تم دل گرفتہ ہو
کہ تم کو ہار جانا ہے
تو پھر تم ہار جاؤ گے
اگر خاطر شکستہ ہو
کہ تم کچھ کر نہیں سکتے
یقیناً کر نہ پاؤ گے

یقیں سے عاری ہو کر
منزلوں کی سمت چلنے سے
کبھی منزل نہیں ملتی
کبھی کنکر کے جتنے حوصلے والوں 
سے بھاری سل نہیں ہلتی

زمانے میں ہمیشہ کامیابی
اُن کے حصے میں ہی آتی ہے
جو اول دن سے اپنے ساتھ 
اک عزمِ مصمّم لے کے چلتے ہیں
کہ جن کے دل میں عزم و حوصلہ اک ساتھ پلتے ہیں

اگر تم چاہتے ہو کامیاب و کامراں ہونا 
تو بس رختِ سفر میں
تم یقین و عزم کی مشعل جلا رکھنا
سفر دشوار تر ہو 
تب بھی ہمت، حوصلہ رکھنا

سفر آغاز جب کرنا 
تو بس اتنا سمجھ لینا 
جہاں میں کامیابی کی یقیں والوں سے یاری ہے
اگر تم بھی یقیں رکھو 
تو پھر منزل تمھاری ہے۔

محمد احمدؔ

اس نظم کا مرکزی خیال انگریزی زبان کی ایک نظم (The Man Who Thinks He Can) سے لیا گیا ہے۔ یہ نظم مجھے بہت پسند ہے ۔ میں نے کوشش کی کہ اس کا ترجمہ کروں، لیکن ساتھ ساتھ یہ احساس بھی رہا کہ شاید میں ترجمے کا حق ادا نہیں کر سکوں گا۔ پھر اگر میں اس نظم کا من و عن منظوم ترجمہ کر بھی دیتا تو یہ ترجمہ شاید اردو زبان کے مزاج سے لگا نہیں کھاتا، سو میں نے اس نظم کا مرکزی خیال لے کر اپنی سی ایک کوشش کی ہے۔ انگریزی نظم بھی آپ کے مطالعے کے لئے پیش ہے۔ 

      The Man Who Thinks He Can
If you think you are beaten, you are;
If you think you dare not, you don’t!
If you’d like to win, but think you can’t,
It’s almost a cinch that you won’t.
If you think you’ll lose, you’re lost
For out in the world we find
Success begins with a fellow’s will;
It’s all in the state of mind!
If you think you’re outclassed, you are;
You’ve got to think high to rise.
You’ve got to be sure of yourself
Before you can win the prize.
Life’s battles don’t always go
To the strongest or fastest man;
But sooner or later the man who wins
Is the man who thinks he can! 
- Walter D. Wintle