عید لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
عید لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

امیرالمومنین کی عید

عید کے دن لوگ کاشانہ خدمت پر حاضر ہوئے تو کیا دیکھا کہ آپ (رضی اللہ تعالی عنہ) دروازہ بند کرکے زار و قطار رو رہے ہیں۔ لوگوں نے حیران ہو کر تعجب سے عرض کیا۔
یا امیر المومنین ! آج تو عید کا دن ہے، مسرت و شادمانی اور خوشی منانے کا دن ۔ یہ خوشی کی جگہ رونا کیسا؟
آنسو پونچھتے ہوئے آپ (رضی اللہ تعالی عنہ) نے فرمایا۔
"اے لوگو! یہ عید کا دن بھی ہے اور وعید کا دن بھی ہے۔ آج جس کے نماز روزے مقبول ہوگئے بلاشبہ آج اس کے لئے عید کا دن ہے لیکن آج جس کی نماز اور روزہ کو اس کے منہ پر مار دیا گیا ہو، اس کے لئے آج وعید کا دن ہے۔ اور میں اس خوف سے رو رہا ہوں کہ مجھے یہ معلوم نہیں کہ میں مقبول ہوں یا رد کردیا گیا ہوں ۔

بشکریہ : کرن ڈائجسٹ

عید آنے والی ہے



عید آنے والی ہے


ماں!
ہم اپنے گھر کب جائیں گے
یہاں کیمپ میں دل نہیں لگتا
نہ کھلونے ہیں نہ دوست
بس آنسو ہی آنسو ہیں

دیکھو!
میرے کپڑوں پہ
مفلسی کے داغ لگ چکے ہیں
انہیں تبدیل کرنا ہے
اور
نئے جوتے بھی لینے ہیں

تم بولتی کیوں نہیں ہو ماں!
کیا روزِ عید بھی میں
بھوک کا روزہ
صبر کے ساتھ افطار کروں گا
بابا سے کہو نا
گھر چلتے ہیں۔

شاعرہ : سحر


بشکریہ : کامی شاہ