وا میرے وطن
ترجمہ از فیض احمد فیض
او میرے وطن! او میرے وطن! او میرے وطن!
مرے سر پر وہ ٹوپی نہ رہی
جو تیرے دیس سے لایا تھا
پاؤں میں وہ اب جوتے بھی نہیں
واقف تھے جو تری راہوں سے
مرا آخری کُرتا چاک ہُوا
ترے شہر میں جو سلوایا تھا
اب تیری جھلک
بس اُڑتی ہوئی رنگت ہے میرے بالوں کی
یا جُھریّاں مرے ماتھے پر
یا میرا ٹوٹا ہُوا دل ہے
وا میرے وطن ! وا میرے وطن ! وا میرے وطن
یا جُھریّاں مرے ماتھے پر
جواب دیںحذف کریںیا میرا ٹوٹا ہُوا دل ہے
بہت خوب
شکریہ بھائی
جواب دیںحذف کریںآپ کی توجہ اور تبصرے کا۔