گذشتہ دو چار دن سے کراچی اور دیگر کئی شہروں میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے۔ اس پابندی سے وہ لوگ تو متاثر ہوتے ہی ہیں جو موٹر سائیکل استعمال کرتے ہیں ۔ ساتھ ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کی طلب بڑھ جانے سے وہ لوگ بھی متاثر ہوتے ہیں جو سفر کے لئے موٹر سائیکل استعمال نہیں کرتے۔ یعنی عمومی طور پر شہریوں کا سفر کچھ پریشان کُن ہے اِن دنوں۔
اس کے علاوہ اِن دو چار دنوں میں جلسہ جلوس کے باعث ٹریفک جام کے مسائل بھی کافی بڑھے ہوئے ہیں ، کراچی کی حد تک تو میں بھی کہہ سکتا ہوں باقی شہروں کا پتہ نہیں ۔ بڑی شاہراہوں کے علاوہ ذیلی سڑکوں اور گلی محلوں میں بھی آج کل شامیانے اور قناتیں لگا کر تقاریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ شاید یہ کہنا کچھ معیوب محسوس ہو لیکن حقیقت یہی ہے کہ چھوٹی بڑی سڑکوں کی یہ بندش بھی ساکنانِ شہر کے لئے پریشانی کا باعث ہیں۔
کل ربیع الاول کی بارہ تاریخ کو تقریباً مُلک بھر میں موبائل فون کی سروسز بند رہیں گی ۔ موبائل فون کی سروس بند رہنے سے لوگوں کی عمومی گفتگو تو بند ہو ہی جاتی ہے اور یقیناً ایک دن کی اس بندش کا ملال بھی نہیں ہونا چاہیے، لیکن ہنگامی صورتِحال میں موبائل کمیونیکیشن کی بڑی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ اس بات کا اندازہ مجھے کچھ ماہ پہلے اُس وقت ہوا جب کسی تہوار پر موبائل سروسز بند تھیں اور ہمارے محلے میں ایک صاحب اپنی زندگی کی آخری سانسیں لے رہے تھے۔ اُنہیں ہسپتال لانے لے جانے اور رشتہ داروں سے رابطے میں اس خاندان کو کافی دشواری کا سامنا رہا ۔ اتفاق سے اُسی دن اُن کا انتقال ہو گیا لیکن تب تک موبائل سروسز بحال ہو گئیں تھیں اور خاندان بھر کو اطلاع پہنچانے کا کام آسان ہو گیا۔
ان تمام اُمور میں زیادہ تر مشکلات تو بے شک حفاظتی انتظامات اور امن و امان کی صورتِحال سے نتھی ہیں تاہم بہت سی چیزیں ایسی بھی ہیں جن سے دانستہ کوشش کرکے بچا جا سکتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ خلقِ خُدا سے بہت محبت کیا کرتے تھے اور اکثر راہوں سے کانٹے وغیرہ ہٹا دیا کرتے تھے تاکہ خلقِ خدا راستے کی بےجا تکالیف سے بچ سکے۔
بلا شبہ اللہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا اور وہ تمام لوگ جو آپ ﷺ کی محبت کا دم بھرتے ہیں ہمارے لئے لائقِ تکریم ہیں، تاہم محبت کا اولین تقاضہ تو یہی ہے کہ اسوہء رسول ﷺ کے مطابق زندگی کو برتنے کی کوشش کی جائے۔ دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہمیں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارے لئے آپ ﷺ کی اطاعت اور اتباع آسان بنا دے۔ آمین
بہت خوب لکھا احمد بھائی۔۔۔ حقیقت میں ان باتوں کا احساس کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اور اپنا حصہ ضرور ڈالنا چاہیے۔
جواب دیںحذف کریںشکریہ نین بھائی ۔۔۔!
جواب دیںحذف کریںآمین
جواب دیںحذف کریں