فرحت عباس شاہ کی ایک نظم

"اذیت"

کتنے چہرے
دن بھر دھوکہ دیتے ہیں
کتنی آنکھیں
دن بھر دھوکہ کھاتی ہیں
کتنے دل
ہر روز نئی ویرانی سے
بھر جاتے ہیں
مر جاتے ہیں
لیکن تو
سب کچھ دیکھتا رہتا ہے خاموشی سے

فرحت عباس شاہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں