کل ملک میں عام انتخابات ہونے جا ر ہے ہیں۔ اور ہر ذہن میں یہ سوال ضرور اُٹھتا ہے کہ اپنا قیمتی ووٹ کسے دیا جائے؟
میری رائے صرف یہ کہ ووٹ نظریاتی بنیاد پر دیں، نہ کہ لسانی، علاقائی یا صوبائی بنیاد پر۔ ووٹ اپنے "عزیزوں" کو نہ دیں بلکہ اُنہیں دیں جنہیں پاکستان "عزیز" ہو ۔
ووٹ ایسے لوگوں کو نہ دیں جن سے مستقل میں کوئی کام نکلنے کی اُمید ہو بلکہ ووٹ ایسے لوگوں کو دیں جو مستقبل میں ایسا نظام لائیں کہ جس کی مدد سے سب کے سب (جائز ) کام سہل ہو جائیں۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ووٹ ایسے لوگوں کو دیں جو پاکستانیوں کو آپس میں متحد کریں نہ کہ متنفر کریں۔
ووٹ ایسے لوگوں کو نہ دیں جن سے مستقل میں کوئی کام نکلنے کی اُمید ہو بلکہ ووٹ ایسے لوگوں کو دیں جو مستقبل میں ایسا نظام لائیں کہ جس کی مدد سے سب کے سب (جائز ) کام سہل ہو جائیں۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ووٹ ایسے لوگوں کو دیں جو پاکستانیوں کو آپس میں متحد کریں نہ کہ متنفر کریں۔
ووٹ صرف سچے کھرے اُمیدوار یا جماعت کو دیجے اور تمام تر مصلحتیں بالائے طاق رکھ دیجے۔ ملک کے وسیع تر مفاد کے لئے چھوٹی چھوٹی وابستگیوں اور مفاد کو پسِ پشت ڈال دیجے۔ اگر آج آپ نے پاکستان کو صحیح رُخ پر ڈال دیا تو کل ان شاءاللہ آپ کا ہوگا۔ سوچ سمجھ کر ووٹ دیجے کہیں کل پچھتانا پڑے۔
میں نے جانا گویا یہ بھی میرے دل میں ہے۔ کب تک ذات برادری، پیری فقیری اور وڈیرہ سسٹم کی بنیاد پر ووٹ پڑتے رہیں گے۔
جواب دیںحذف کریںچند کیڑے کرسیوں کے ملک پورا کھا گئے۔
اب اس سے باہر نکل کر سوچنا ہوگا۔ لسانی اور صوبائی تعصبات سے بالاتر ہو کر۔۔
آپ سے صد متفق ہوں احمد بھائی
شکریہ بھائی ! بات تو یہی ٹھیک ہے لیکن لگتا ہے کہ اس منزل تک پہنچنے میں ابھی اور بہت سا وقت لگے گا۔ بلکہ شاید جب تک ہماری قومیت صرف پاکستانی نہیں ہو جاتی ایسا ہونا ممکن نہیں ہے۔
جواب دیںحذف کریں