ہدیہء نعت بحضورِ سرور کائنات (صلی اللہ علیہ وسلم)
نہ رخشِ عقل، نہ کسب و ہنر کی حاجت ہے
نبیؐ کی نعت ریاضت نہیں، سعادت ہے
یہ کافروں کا بھی ایماں تھا اُن کے بارے میں
جو اُنؐ کے پاس امانت ہے، باحفاظت ہے
ہے امر اُنؐ کا ہمارے لیے خدا کا امر
کہ جو ہے اُن کی اطاعت، خدا کی طاعت ہے
ہے اُن کا ذکرِ گرامی عروجِ نطق و بیاں
یہ اُنؐ کی نعت مِرے شعر و فن کی عظمت ہے
مجھ ایسا عاصی و تقصیر وار کیسے کہے
رُسولِ پاکؐ مجھے آپ سے محبت ہے
کہاں ہے لائقِ شانِ نبیؐ مرا لکھا
مگر یہ حرفِ شکستہ بھی رشکِ قسمت ہے
محمد احمدؔ
نہ رخشِ عقل، نہ کسب و ہنر کی حاجت ہے
نبیؐ کی نعت ریاضت نہیں، سعادت ہے
یہ کافروں کا بھی ایماں تھا اُن کے بارے میں
جو اُنؐ کے پاس امانت ہے، باحفاظت ہے
ہے امر اُنؐ کا ہمارے لیے خدا کا امر
کہ جو ہے اُن کی اطاعت، خدا کی طاعت ہے
ہے اُن کا ذکرِ گرامی عروجِ نطق و بیاں
یہ اُنؐ کی نعت مِرے شعر و فن کی عظمت ہے
مجھ ایسا عاصی و تقصیر وار کیسے کہے
رُسولِ پاکؐ مجھے آپ سے محبت ہے
کہاں ہے لائقِ شانِ نبیؐ مرا لکھا
مگر یہ حرفِ شکستہ بھی رشکِ قسمت ہے
محمد احمدؔ
جزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںبہت خوب احمد صاحب، اس خوبصورت نعت کی تخلیق پر بہت داد بول کیجیے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دیں۔
جواب دیںحذف کریںبہت شکریہ سعد بھائی
جواب دیںحذف کریںبہت شکریہ وارث بھائی،
جواب دیںحذف کریںآپ کی محبت اور دعا کے لئے ممنون ہوں۔
احمد بھائی
جواب دیںحذف کریںآپ کا کلام پڑھ کر بہت محظوظ ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
ناصر اعوان صاحب رعنائیِ خیال پر خوش آمدید۔۔۔
جواب دیںحذف کریںبہت شکریہ آپ کے تبصرے اور دعا کا۔
خوش رہیے۔