رعنائیِ خیال
(... میں منتقل کریں)
خاکسار کی شاعری
نظمیں
طنز و مزاح :)
افسانے
ہفتہٴ غزل
ایک شاعر دو غزلیں
باتیں کتابوں کی
▼
ہفتہ ٴ غزل
لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔
سبھی اشاعتیں دکھائیں
ہفتہ ٴ غزل
لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔
سبھی اشاعتیں دکھائیں
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ شکریہ
›
شکریہ ہفتہٴ غزل کے اختتام پر ہم اپنے احباب کے شکر گزار ہیں کہ جن سے ہمیں بہت حوصلہ افزائی ملی۔ بالخصوص ہم راحیل فاروق بھائی کے شکر گ...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ یہ آرزو تھی تجھے گُل کے رُوبرُو کرتے ۔ خواجہ حیدر علی آتش
›
آج کی معروف غزل یہ آرزو تھی تجھے گُل کے رُوبرُو کرتے ہم اور بلبل ِبے تاب گفتگو کرتے پیام بر نہ میّسر ہوا تو خوب ہوا زبانِ غیر ...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ گردِ سفر میں بُھول کے منزل کی راہ تک ۔ امجد اسلام امجدؔ
›
غزل گردِ سفر میں بُھول کے منزل کی راہ تک پھر آ گئے ہیں لوگ نئی قتل گاہ تک اِک بے کسی کا جال ہے پھیلا چہار سُو اِک بے بسی کی دُ...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ عشّاق کو وہ کوھکنی یاد نہیں کیا ۔ مرتضیٰ برلاس
›
غزل عشّاق کو وہ کوھکنی یاد نہیں کیا اس شہر میں اب کوئی بھی فرہاد نہیں کیا ملبوس جدا کیوں ہیں ، زبانیں ہیں جدا کیوں ہم ایک قبیل...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ یہ پنگھٹوں کو کیا ہوا۔ جو چُپ سی لگ گئی انہیں ۔ اعجاز عبیدؔ
›
دوغزلہ (قحط زدہ گاؤں میں غزل) وہ ہولیاں منانے والے کس طرف چلے گئے وہ تعزئے اٹھانے والے کس طرف چلے گئے سویرے گاؤں کی فضا کا و...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ آئینہ اندھیروں کو دکھا کیوں نہیں دیتے ۔ مقبول نقشؔ
›
غزل آئینہ اندھیروں کو دکھا کیوں نہیں دیتے اک شمع سرِ دار جَلا کیوں نہیں دیتے پتھر بھی چٹختے ہیں تو دے جاتے ہیں آواز دل ٹوٹ رہ...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں ۔ انور شعورؔ
›
غزل ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں سرور و کیف میں دیوانے تھوڑی ہوتے ہیں گنا کرو نہ پیالے ہمیں پلاتے وقت ظروف ظرف کے پیما...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ پھر اِس سے قبل کہ بارِ دگر بنایا جائے ۔ طارق نعیم
›
غزل پھر اِس سے قبل کہ بارِ دگر بنایا جائے یہ آئینہ ہے اسے دیکھ کر بنایا جائے میں سوچتا ہوں ترے لامکاں کی اس جانب مکان کیسا ب...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ ہوا نے باندھ دیا رات سلسلہ ایسے
›
آج کی معروف غزل ہوا نے باندھ دیا رات سلسلہ ایسے بلا رہا ہے کوئی دور سے لگا ایسے جہاں بھی دیکھو وہاں پھول کھلنے لگتے ہیں زمیں پ...
2 تبصرے:
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ یہ نہیں ہے کہ تجھے میں نے پکارا کم ہے۔ باصرؔ کاظمی
›
غزل یہ نہیں ہے کہ تجھے میں نے پکارا کم ہے میرے نالوں کو ہواؤں کا سہارا کم ہے اس قدر ہجر میں کی نجم شماری ہم نے جان لیتے ہیں کہ...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ سفر کے ساتھ مسافر کی دل لگی بھی گئی ۔ عبید الرحمٰن عبیدؔ
›
غزل سفر کے ساتھ مسافر کی دل لگی بھی گئی جو شام آ گئی ، صحرا کی دل کشی بھی گئی وہ جس پہ تکیہ کیا سر کشیدہ موجوں میں سو اب ت...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ وہ کج کلہ جو کبھی سنگ بار گزرا تھا ۔ محمد یعقوب آسیؔ
›
غزل وہ کج کلہ جو کبھی سنگ بار گزرا تھا کل اس گلی سے وہی سوگوار گزرا تھا کوئی چراغ جلا تھا نہ کوئی در وا تھا سنا رات گئے شہریا...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ میں کچھ دنوں میں اِسے چھوڑ جانے والا تھا ۔ ادریس بابر
›
غزل میں کچھ دنوں میں اِسے چھوڑ جانے والا تھا جہاز غرق ہوا جو خزانے والا تھا گلوں سے بوئے شکست اٹھ رہی ہے، نغمہ گرو! یہیں کہیں...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ اپنے خوں سے جو ہم اک شمع جلائے ہوئے ہیں ۔ سحر انصاری
›
غزل اپنے خوں سے جو ہم اک شمع جلائے ہوئے ہیں شب پرستوں پہ قیامت بھی تو ڈھائے ہوئے ہیں جانے کیوں رنگِ بغاوت نہیں چھپنے پاتا ہم ت...
2 تبصرے:
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ لہر دریا کو تو کُہسار کو قامت ملی تھی ۔ شہزاد اظہر
›
غزل لہر دریا کو تو کُہسار کو قامت ملی تھی دل کی کیا پوچھتے ہو دل کو محبت ملی تھی پھول کچھ ہم نے بھی دامن میں اُٹھائے ہوئے ہیں ...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے ۔ احمد فراز
›
آج کی معروف غزل پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے جسے قرار نہ آیا کہیں بھلا کے مجھے جدائیاں ہوں تو ایسی کہ عمر بھر نہ ملیں ...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ تری جستجو میں بتاؤں کیا ، میں کہاں کہاں سے گزر گیا ۔ مقبول نقش
›
غزل تری جستجو میں بتاؤں کیا ، میں کہاں کہاں سے گزر گیا کہیں دل کی دھڑکنیں رُک گئیں، کہیں وقت جیسے ٹھہر گیا ترے غم کی عمر دراز ہو...
2 تبصرے:
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ ہر طرف شورِ فغا ں ہے کوئی سنتا ہی نہیں ۔ عباس رضوی
›
غزل ہر طرف شورِ فغا ں ہے کوئی سنتا ہی نہیں قافلہ ہے کہ رواں ہے کوئی سنتا ہی نہیں اک صدا پوچھتی رہتی ہے کوئی زندہ ہے ؟ میں کہے ...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ بلا کشانِ محبّت کی رسم جاری ہے ۔ محمد وارث اسدؔ
›
غزل بلا کشانِ محبّت کی رسم جاری ہے وہی اٹھانا ہے پتھر جو سب سے بھاری ہے نگاہِ شوق نہیں، آہِ صبح و شام نہیں عجب فسردہ دلی، حیف،...
[ہفتہ ٴ غزل] ۔ حوصلہ دید ہ ٴ بیدار کے سو جاتے ہیں ۔ لیاقت علی عاصم
›
غزل حوصلہ دید ہ ٴ بیدار کے سو جاتے ہیں نیند کب آتی ہے تھک ہار کے سو جاتے ہیں روز کا قصہ ہے یہ معرکہ ٴ یاس و اُمید جیت کر ہار...
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں