رعنائیِ خیال
(... میں منتقل کریں)
خاکسار کی شاعری
نظمیں
طنز و مزاح :)
افسانے
ہفتہٴ غزل
ایک شاعر دو غزلیں
باتیں کتابوں کی
▼
نور بجنوری
لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔
سبھی اشاعتیں دکھائیں
نور بجنوری
لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔
سبھی اشاعتیں دکھائیں
شہریاروں کے غضب سے نہیں ڈرتے یارو ۔ نور بجنوری
›
غزل شہریاروں کے غضب سے نہیں ڈرتے یارو ہم اصولوں کی تجارت نہیں کرتے یارو خونِ حسرت ہی سہی، خونِ تمنّا ہی سہی ان خرابوں میں کوئی...
نور بجنوری کی دو خوبصورت غزلیں
›
روح چٹخی ہوئی، جسم دُرکا ہوا دستِ سائل بھی، کاسہ بھی ٹوٹا ہُوا میرے باہر زمان و مکاں نوحہ گر میرے اندر کوئی مجھ پہ ہنستا ہُو...
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں