رعنائیِ خیال
(... میں منتقل کریں)
خاکسار کی شاعری
نظمیں
طنز و مزاح :)
افسانے
ہفتہٴ غزل
ایک شاعر دو غزلیں
باتیں کتابوں کی
▼
محمد احمد کی غزل
لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔
سبھی اشاعتیں دکھائیں
محمد احمد کی غزل
لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔
سبھی اشاعتیں دکھائیں
غزل: اِس قدر اضطراب دیوانے؟
›
غزل اِس قدر اضطراب دیوانے؟ تھا جُنوں ایک خواب دیوانے! ہم ہیں آشفتہ سر ہمیشہ سے ہم تو ہیں بے حساب دیوانے فاتر العقل ہیں نہ مجنوں ہیں ہم ہ...
غزل : خفا ہیں؟ مگر! بات تو کیجیے
›
غزل خفا ہیں؟ مگر! بات تو کیجیے ملیں مت، ملاقات تو کیجیے ملیں گے اگر تو ملیں گے کہاں بیاں کچھ مقامات تو کیجیے پلائیں نہ پانی، بٹھائیں بھی مت ...
غزل ۔ بہہ نہ جانا کہیں بہاؤ میں ۔ محمد احمد
›
غزل بہہ نہ جانا کہیں بہاؤ میں رکھنا پتوار اپنی ناؤ میں نا اُمیدی مرے مسیحا کی عمر کاٹی ہے چل چلاؤ میں عصرِ تازہ کا ترجماں ہے وہ واہ مضمر ہے ...
غزل : زعمِ عہدِ سلف میں رکھا ہوا
›
غزل زعمِ عہدِ سلف میں رکھا ہوا خاکزادہ ، خذف میں رکھا ہوا سُونی سُونی ہے سوزنِ مژگاں ہے نگینہ صدف میں رکھا ہوا منزلیں مل گئیں تو ہوگا کیا ...
غزل: آ گیا تھا وہ خوش خصال پسند
›
غزل آ گیا تھا وہ خوش خصال پسند تھی ہماری بھی کیا کمال پسند حیف! بد صورتی رویّوں کی ہائے دل تھا مرا جمال پسند کیوں بنایا تھا ٹِھیکرا دل کو ...
غزل: اوس کہتی ہے رات روئی ہے
›
غزل اوس کہتی ہے رات روئی ہے ابر کہتا ہے اور کوئی ہے اشک قرطاسِ دل پہ برسے ہیں حرف و معنی کی فصل بوئی ہے میں تمھاری طرح نہ بن پایا میں نے...
غزل : تو اور ترے ارادے
›
غزل تو اور ترے ارادے چل چھوڑ مسکرا دے دل کون دیکھتا ہے پھولوں سے گھر سجا دے میں خود کو ڈھونڈتا ہوں مجھ سے مجھے چھپا دے سُن اے فریبِ منز...
ہم نے پہلے دیکھ رکھے ہیں یہ تیرے سبز باغ
›
غزل عادتاً دیکھو تو دیکھو ہر سویرے سبز باغ بقعہء اُمید میں ڈالیں نہ ڈیرے سبز باغ اے مرے ہمدم اُلجھتا کیوں ہے تو مجھ سے بھلا مختلف ہ...
کہنے کو تو گلشن میں ہیں رنگ رنگیلے پھول
›
غزل کہنے کو تو گلشن میں ہیں رنگ رنگیلے پھول روشن آنکھیں عنقا ہوں تو سارے رنگ فضول خوشیاں اپنی الم غلم، غم بھی اول جلول شکر کہ ...
2 تبصرے:
نہ جب دکھلائے کچھ بھی آنکھ پیارے
›
غزل نہ جب دکھلائے کچھ بھی آنکھ پیارے تَو پھرتُو اپنے اندر جھانک پیارے طلاطم خیز ہے جو دل کا دریا سفالِ دشتِ وحشت پھانک پیارے ...
2 تبصرے:
لوگ جیسے بھی ہوں رکھیے حسنِ ظن، حُسنِ سُلُوک
›
غزل زندگانی کا بنا لیجے چلن حُسنِ سُلُوک لوگ جیسے بھی ہوں رکھیے حسنِ ظن، حُسنِ سُلُوک سعیِ پیہم ہو کہ ہر دن زندگی کا خوب ہو ہر...
4 تبصرے:
غزل ۔ مجھی سے کرتا نہ تھا کوئی مشورہ مِرا دل ۔ محمد احمدؔ
›
خاکسار کی ایک پرانی غزل قارئینِ بلاگ کی نذر: غزل مجھی سے کرتا نہ تھا کوئی مشورہ مِرا دل سراب و خواب کے صحرا میں جل بجھا مِرا دل ...
5 تبصرے:
غزل : وہ تشنگی کا دشت جب سراب رکھ کے سو گیا
›
غزل وہ تشنگی کا دشت جب سراب رکھ کے سو گیا تو میں بھی اپنی پیاس پر سحاب رکھ کے سو گیا میں تشنہ تھا سو خواب میں سراب دیکھتا رہا ...
غزل : اب کس سے کہیں کہ کیا ہوا تھا
›
غزل اب کس سے کہیں کہ کیا ہوا تھا اِک حشر یہاں بپا رہا تھا دستار ، کہ پاؤں میں پڑی تھی سردار کسی پہ ہنس رہا تھا وہ شام گزر...
بجھے اگر بدن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں
›
غزل بجھے اگر بدن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں جلا لیے سخن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں چمن خزاں خزاں ہو جب، بجھا بجھا ہوا ہو دل کریں ...
غزل۔ اشک کیا ڈھلکا ترے رُخسار سے
›
غزل اس طرح بیٹھے ہو کیوں بیزار سے بھر گیا دل راحتِ دیدار سے؟ اشک کیا ڈھلکا ترے رُخسار سے گِر پڑا ہوں جیسے میں کُہسار سے ...
جائے گا دل کہاں، ہوگا یہیں کہیں
›
غزل جائے گا دل کہاں، ہوگا یہیں کہیں جب دل کا ہم نشیں ملتا نہیں کہیں یوں اُس کی یاد ہے دل میں بسی ہوئی جیسے خزانہ ہو زیرِ زمیں ...
1 تبصرہ:
غزل ۔ بن کر جو کوئی سامنے آتا ہے آئینہ ۔ محمد احمدؔ
›
غزل بن کر جو کوئی سامنے آتا ہے آئینہ خیمے میں دل کے آکے لگاتا ہے آئینہ وہ کون ہے یہ مجھ سے کبھی پوچھتا نہیں میں کون ہوں یہ مجھ...
عشق اک دشت ہائے وحشت تھا
›
غزل عشق اک دشت ہائے وحشت تھا دل بنَا ہی برائے وحشت تھا بے قراری سکوں کی زیریں تہہ اور سکوں بر بِنائے وحشت تھا اشک قطرہ...
غزل ۔ اب جو خوابِ گراں سے جاگے ہیں
›
غزل اب جو خوابِ گراں سے جاگے ہیں پاؤں سر پر رکھے ہیں، بھاگے ہیں خارِ حسرت بھرے ہیں آنکھوں میں پاؤں میں خواہشوں کے تاگے ہیں ...
4 تبصرے:
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں