رعنائیِ خیال

▼
‏جون ایلیا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
‏جون ایلیا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جون ایلیا کی دو خوبصورت غزلیں

›
غزل زخمِ امید بھر گیا کب کا قیس تو اپنے گھر گیا کب کا آپ اک اور نیند لے لیجئے قافلہ کُوچ کر گیا کب کا دکھ کا لمحہ ازل ابد لمحہ ...

بے دِلی کیا یونہی دن گزر جائیں گے ۔ جون ایلیا

›
غزل بے دِلی کیا یونہی دن گزر جائیں گے صرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے رقص ہے رنگ پر رنگ ہم رقص ہیں سب بچھڑ جائیں گے سب بکھر جائ...
2 تبصرے:

جانے ہم کون ہیں؟

›
جانے ہم کون ہیں؟ جانے کب سے مجھے یاد بھی تو نہیں جانے کب سے ہم اک ساتھ گھر سے نکلتے ہیں اور شام کو ایک ہی ساتھ گھر لوٹتے  ہی...

ترا انتظار بھی اب نہیں

›
غزل نہ ہوا نصیب قرارِ جاں، ہوسِ قرار بھی اب نہیں ترا انتظار بہت کیا، ترا انتظار بھی اب نہیں تجھے کیا خبر مہ و سال نے ہمیں کیسے زخم دیئے یہاں...
2 تبصرے:
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں

اور کیا پڑھا جائے؟

صاحبِ رعنائیِ خیال سے ملیے

میری تصویر
محمد احمد
محمد احمد نہ تو فنکار ہیں نہ قلم کار۔ بس کبھی کبھی جب جولانیء طبع اُن سے کوئی نہ کوئی تحریر لکھوانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اُسے رعنائیِ خیال کے حوالے کر دیتے ہیں تاکہ سند رہے اور احباب کو اپنے ساتھ ساتھ ان کی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا رہے۔ :) فیس بک پر ان کا ملنا امر محال ہے لیکن ان کی پروفائل پر ان کی باقیات ضرور دیکھی جا سکتی ہیں۔
فیس بک پروفائل
میرا مکمل پروفائل دیکھیں

قندِ مکرر

بس کہ دشوار ہے (ہم اور غالب) - فکاہیہ مضمون

یہ تحریر تقریباً ایک ڈیڑھ سال پُرانی ہے، سوچا بلاگ کے قارئین کے لئے بھی اسے پیش کردیا جائے۔ ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔ بس کہ دشوار ہے۔۔۔ غالباً یہ گ...

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Disclaimer
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.