رعنائیِ خیال
(... میں منتقل کریں)
خاکسار کی شاعری
نظمیں
طنز و مزاح :)
افسانے
ہفتہٴ غزل
ایک شاعر دو غزلیں
باتیں کتابوں کی
▼
میر کی غزل کہوں تجھے میں؟
›
شعر اور رومان کا ساتھ بہت پرانا ہے۔ انسان کو جب کسی شے کی تعریف کے لئے لفظ ناکافی معلوم ہوتے ہیں تو وہ اپنے لفظوں میں، لگاوٹ اور محبت کے...
4 تبصرے:
بے خیالی میں یوں ہی بس اک ارادہ کر لیا ۔ منیر نیازی
›
غزل بے خیالی میں یوں ہی بس اک ارادہ کر لیا اپنے دل کے شوق کو حد سے زیادہ کر لیا جانتے تھے دونوں ہم اس کو نبھا سکتے نہیں اس نے وعدہ کر لیا...
غزل ۔ چارہ گر، اےدلِ بے تاب! کہاں آتے ہیں ۔ قتیل شفائی
›
غزل چارہ گر، اےدلِ بے تاب! کہاں آتے ہیں مجھ کو خوش رہنے کے آداب کہاں آتے ہیں میں تو یک مُشت اُسے سونپ دُوں سب کچھ، لیکن ایک مُٹّھی میں، م...
مشاعرہ، تہذیب اور انڈے ٹماٹر
›
مشاعرہ ہماری تہذیبی روایت ہے۔ یعنی روایت ہے کہ مشاعرہ ہماری تہذیب کا علمبردار ہوا کرتا تھا۔ یہاں دروغ بر گردن راوی کا گھسا پٹا جملہ شامل...
دلوں میں زہر تھا کینہ شُمار کرتے رہے ۔ مسعود منور
›
غزل دلوں میں زہر تھا کینہ شُمار کرتے رہے برہنہ لفظ کے خنجر سے وار کرتے رہے سُخن وری تو فقط بر طرف تکلف تھا خدنگِ سب و شتم سے شکار کرتے رہے...
کیا خزانہ تھا کہ چھوڑ آئے ہیں اغیار کے پاس ۔ افتخار عارف
›
غزل کیا خزانہ تھا کہ چھوڑ آئے ہیں اغیار کے پاس ایک بستی میں کسی شہرِ خوش آثار کے پاس دِن نِکلتا ہے، تو لگتا ہے کہ جیسے سورج صُبحِ روشن ...
کتاب سادہ رہے گی کب تک، کبھی تو آغازِ باب ہو گا ۔ مرتضیٰ برلاس
›
غزل کتاب سادہ رہے گی کب تک، کبھی تو آغازِ باب ہو گا جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی، کبھی تو ان کا حساب ہو گا وہ دن گئے جب کہ ہر ستم کو ادائ...
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں