رعنائیِ خیال

▼

وہ جھانسہ دے کے غائب ہے سرِ بازار می رقصم

›
نمکین غزل وہ جھانسہ دے کے غائب ہے سرِ بازار می رقصم بھروسہ کرکے دھوکہ باز پر بے کار می رقصم سناتا ہوں میں ہر محفل میں اکلوتی غزل...
1 تبصرہ:

جادو کا کھلونا ۔۔۔ از ۔۔۔ محمد احمدؔ

›
آج تو میں اِس دنیا کو انفرینڈ کر ہی دوں گا۔ میں نے آج پھر تلملاتے ہوئے کہا۔ ویسے ہی جیسے ہر بار زخم کھا کر ہاتھ ڈریسنگ باکس میں رکھے م...

نظم : آزادی ۔۔۔ از ۔۔۔۔ حفیظ جالندھری

›
آزادی حفیظ جالندھری شیروں کو آزادی ہے آزادی کے پابند رہیں‌ جس کو چاہیں چیریں پھاڑیں کھائیں‌ پییں آنند رہیں‌ شاہیں کو آزادی ہے ...

احمد فراز کی سدا بہار غزل

›
احمد فراز میرے پسندیدہ شاعر ہیں۔ خیر یہ بات تو نہ جانے کتنے لوگ کہتے ہیں ہم نے کہہ دیا تو کیا کہا۔ فراز شاعر ہی ایسے تھے کہ اُنہیں پسند کر...

عقل ہے محوِ تماشا

›
عقل ہے محوِ تماشا محمد احمدؔ​ رحیم چاچا اچھے خاصے گدھے تھے اور میں اُن کا بھی گدھا تھا۔ یوں تو گدھا ہونے میں کوئی خاص برائی نہیں ہے ...
2 تبصرے:

غزل ۔ یہ مرے ہی شہر کے لوگ تھے مرے گھر سے گھر ہے ملا ہوا

›
غزل مجھے اپنے ضبط پہ ناز تھا، سرِ بزم رات یہ کیا ہوا مری آنکھ کیسے چھلک گئی، مجھے رنج ہے یہ برا ہوا مری زندگی کے چراغ کا یہ مزاج...

کہنے کو تو گلشن میں ہیں رنگ رنگیلے پھول

›
غزل کہنے کو تو گلشن میں ہیں رنگ رنگیلے پھول روشن آنکھیں عنقا ہوں تو سارے رنگ فضول خوشیاں اپنی الم غلم، غم بھی اول جلول شکر کہ ...
2 تبصرے:
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں

اور کیا پڑھا جائے؟

صاحبِ رعنائیِ خیال سے ملیے

میری تصویر
محمد احمد
محمد احمد نہ تو فنکار ہیں نہ قلم کار۔ بس کبھی کبھی جب جولانیء طبع اُن سے کوئی نہ کوئی تحریر لکھوانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اُسے رعنائیِ خیال کے حوالے کر دیتے ہیں تاکہ سند رہے اور احباب کو اپنے ساتھ ساتھ ان کی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا رہے۔ :) فیس بک پر ان کا ملنا امر محال ہے لیکن ان کی پروفائل پر ان کی باقیات ضرور دیکھی جا سکتی ہیں۔
فیس بک پروفائل
میرا مکمل پروفائل دیکھیں

قندِ مکرر

بس کہ دشوار ہے (ہم اور غالب) - فکاہیہ مضمون

یہ تحریر تقریباً ایک ڈیڑھ سال پُرانی ہے، سوچا بلاگ کے قارئین کے لئے بھی اسے پیش کردیا جائے۔ ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔ بس کہ دشوار ہے۔۔۔ غالباً یہ گ...

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Disclaimer
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.