رعنائیِ خیال

▼

دیکھ کر ہر در و دیوار کو حیراں ہونا ۔ عزیز لکھنوی

›
غزل​ دیکھ کر ہر در و دیوار کو حیراں ہونا  وہ مرا پہلے پہل داخلِ زِنداں ہونا قابلِ دید ہے اس گھر کا بھی ویراں ہونا جس کے ہر گوشہ می...

آنکھوں سے مِری کون مرے خواب لے گیا

›
غزل​ آنکھوں سے مِری کون مرے خواب لے گیا چشمِ صدف سے گوہرِ نایاب لے گیا اِس شہرِ خوش جمال کو کِس کی لگی ہے آہ کِس دل زدہ کا گریہ خونن...

قہوہ خانے میں دھواں بن کے سمائے ہوئے لوگ

›
غزل قہوہ خانے میں دھواں بن کے سمائے ہوئے لوگ جانے کس دھن میں سلگتے ہیں بجھائے ہوئے لوگ تو بھی چاہے تو نہ چھوڑیں گے حکومت دل کی ہم ہی...

روٹھ گئیں گلشن سے بہاریں، کس سے بات کریں

›
غزل  روٹھ گئیں گلشن سے بہاریں، کس سے بات کریں کیسے منائیں، کس کو پکاریں، کس سے بات کریں ہم نے خود ہی پیدا کی ہے ایک نئی تہذیب ...

ظالم سماجی میڈیا

›
ظالم سماجی میڈیا  محمد احمد​ ہم ازل سے سُنتے آ رہے ہیں کہ سماج ہمیشہ ظالم ہوتا ہے اور سماج کے رسم و رواج زیادہ نہیں تو کم از کم دو محب...

غزل ۔ بے حس و کج فہم و لاپروا کہے ۔ مرتضی برلاس

›
غزل بے حس و کج فہم و لاپروا کہے کل مورّخ جانے ہم کو کیا کہے اس طرح رہتے ہیں اس گھر کے مکیں جس طرح بہرہ سُنے، گونگا کہے راز...

اقوالِ سعید - حکیم محمد سعید کے سنہرے اقوال . ٢

›
اقوالِ سعید  حکیم محمد سعید کے اقوال انسان ٹھوکریں کھاتا ہے مگر کچھ سبق حاصل نہیں کرتا۔ تاریخ بے چاری ہے کہ اپنا سبق دُہرائے جارہی ہے...
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں

اور کیا پڑھا جائے؟

صاحبِ رعنائیِ خیال سے ملیے

میری تصویر
محمد احمد
محمد احمد نہ تو فنکار ہیں نہ قلم کار۔ بس کبھی کبھی جب جولانیء طبع اُن سے کوئی نہ کوئی تحریر لکھوانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اُسے رعنائیِ خیال کے حوالے کر دیتے ہیں تاکہ سند رہے اور احباب کو اپنے ساتھ ساتھ ان کی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا رہے۔ :) فیس بک پر ان کا ملنا امر محال ہے لیکن ان کی پروفائل پر ان کی باقیات ضرور دیکھی جا سکتی ہیں۔
فیس بک پروفائل
میرا مکمل پروفائل دیکھیں

قندِ مکرر

بس کہ دشوار ہے (ہم اور غالب) - فکاہیہ مضمون

یہ تحریر تقریباً ایک ڈیڑھ سال پُرانی ہے، سوچا بلاگ کے قارئین کے لئے بھی اسے پیش کردیا جائے۔ ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔ بس کہ دشوار ہے۔۔۔ غالباً یہ گ...

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Disclaimer
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.