رعنائیِ خیال

▼

اپنا تو بس کام یہی ہے سب کے غم اپناتے رہنا ۔ مرتضیٰ برلاس

›
غزل اپنا تو بس کام یہی ہے سب کے غم اپناتے رہنا  اپنے ناخن زخمی کرنا اور گتھی سلجھاتے رہنا لوگ جو تم کو بادل سمجھیں، بارش کی اُمی...

اَک برہمن نے کہا ہے ۔ صابر دت

›
اک برہمن نے کہا ہے۔۔۔ اِک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے ظلم کی رات بہت جلد ڈھلے گی اب تو آگ چولہوں میں ہر اِک روز جلے گی اب تو ...
2 تبصرے:

غزل ۔ بن کر جو کوئی سامنے آتا ہے آئینہ ۔ محمد احمدؔ

›
غزل بن کر جو کوئی سامنے آتا ہے آئینہ خیمے میں دل کے آکے لگاتا ہے آئینہ وہ کون ہے یہ مجھ سے کبھی پوچھتا نہیں میں کون ہوں یہ مجھ...

ایک 'جُوں' کا کھلا خط (اردو دان طبقے کے نام ​)

›
ایک 'جُوں' کا کھلا خط اردو دان طبقے کے نام ​ اس کھلے خط کی وساطت سے میں مسمات "جُوں" بقائمی ہوش و حواس اردو دان طب...
2 تبصرے:

عشق اک دشت ہائے وحشت تھا

›
غزل عشق اک دشت ہائے وحشت تھا دل بنَا ہی برائے وحشت تھا بے قراری سکوں کی زیریں تہہ اور سکوں بر بِنائے وحشت تھا اشک قطرہ...

پکسل پرفیکٹ پاکستان

›
پکسل پرفیکٹ پاکستان​ جب بھی ہم کسی ملک کی بات کرتے ہیں تو دراصل اُس کے لوگوں کی بات کرتے ہیں۔ اُس ملک کی خوبیاں اُس کے لوگوں کی خوبیاں...
1 تبصرہ:

غزل ۔ اب جو خوابِ گراں سے جاگے ہیں

›
غزل اب جو خوابِ گراں سے جاگے ہیں پاؤں سر پر رکھے ہیں، بھاگے ہیں خارِ حسرت بھرے ہیں آنکھوں میں پاؤں میں خواہشوں کے تاگے ہیں ...
4 تبصرے:
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں

اور کیا پڑھا جائے؟

صاحبِ رعنائیِ خیال سے ملیے

میری تصویر
محمد احمد
محمد احمد نہ تو فنکار ہیں نہ قلم کار۔ بس کبھی کبھی جب جولانیء طبع اُن سے کوئی نہ کوئی تحریر لکھوانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اُسے رعنائیِ خیال کے حوالے کر دیتے ہیں تاکہ سند رہے اور احباب کو اپنے ساتھ ساتھ ان کی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا رہے۔ :) فیس بک پر ان کا ملنا امر محال ہے لیکن ان کی پروفائل پر ان کی باقیات ضرور دیکھی جا سکتی ہیں۔
فیس بک پروفائل
میرا مکمل پروفائل دیکھیں

قندِ مکرر

بس کہ دشوار ہے (ہم اور غالب) - فکاہیہ مضمون

یہ تحریر تقریباً ایک ڈیڑھ سال پُرانی ہے، سوچا بلاگ کے قارئین کے لئے بھی اسے پیش کردیا جائے۔ ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔ بس کہ دشوار ہے۔۔۔ غالباً یہ گ...

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Disclaimer
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.