رعنائیِ خیال

▼

دلِ سوختہ کبھی بول بھی

›
کبھی بول بھی (نظم) دلِ سوختہ کبھی بول بھی جو اسیر کہتے تھے خود کو تیری اداؤں کے وہ کہاں گئے جو سفیر تھے تیر ی چاہتوں کی فضاؤں کے...
1 تبصرہ:

سچ کہا اے صبا! صحنِ گل زار میں دل نہیں لگ رہا

›
 لیاقت علی عاصم کی خوبصورت غزل ******جا و ید  صبا کی نذر****** سچ کہا اے صبا! صحنِ گل زار میں دل نہیں لگ رہا سایہٴ سبز میں صحبت...

زخم کا اندِمال ہوتے ہوئے​

›
غزل​ ​ زخم کا اندِمال ہوتے ہوئے​ میں نے دیکھا کمال ہوتے ہوئے​ ​ ہجر کی دھوپ کیوں نہیں ڈھلتی​ جشنِ شامِ وصال ہوتے ہوئے​ ​ د...
3 تبصرے:

بھائی کی محبت کے عکاس دو نوحے ۔ فیض احمد فیض اور مصطفیٰ زیدی کے قلم سے

›
کہنے کو تو یہ دنیا ایک سرائے کی طرح ہی ہے کہ لوگ آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں لیکن ساتھ زندگی بسر کرنے والے  اکثر دلوں میں گھر کر جاتے ہیں  ...
9 تبصرے:

رشک بھرے دو سوال

›
کاسنی رنگ کا  وہ جو چھوٹا سا پھول اُس کے بالوں میں ہے کن خیالوں میں ہے؟ اور آویزے جو  جھلملاتے ہوئے اُس کے کانوں میں ہیں کن اُ...

محرومِ تماشا​

›
محرومِ تماشا​ از محمد احمد​ شام ڈھل چکی تھی ۔ چائے کی ہوٹل پر حسبِ معمول رونق میں اضافہ ہو چکا تھا ۔ لوگ مختلف ٹولیوں کی صورت میں بی...
2 تبصرے:

تیز رَو ہے زندگی ، رفتار آہستہ کرو

›
غزل ذہن و دل کو رُوح سے کچھ دیر وابستہ کرو تیز رَو ہے زندگی ، رفتار آہستہ کرو سامنے ہوگی جواباً خود گلابوں کی ہنسی غم کے لہج...
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں

اور کیا پڑھا جائے؟

صاحبِ رعنائیِ خیال سے ملیے

میری تصویر
محمد احمد
محمد احمد نہ تو فنکار ہیں نہ قلم کار۔ بس کبھی کبھی جب جولانیء طبع اُن سے کوئی نہ کوئی تحریر لکھوانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اُسے رعنائیِ خیال کے حوالے کر دیتے ہیں تاکہ سند رہے اور احباب کو اپنے ساتھ ساتھ ان کی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا رہے۔ :) فیس بک پر ان کا ملنا امر محال ہے لیکن ان کی پروفائل پر ان کی باقیات ضرور دیکھی جا سکتی ہیں۔
فیس بک پروفائل
میرا مکمل پروفائل دیکھیں

قندِ مکرر

بس کہ دشوار ہے (ہم اور غالب) - فکاہیہ مضمون

یہ تحریر تقریباً ایک ڈیڑھ سال پُرانی ہے، سوچا بلاگ کے قارئین کے لئے بھی اسے پیش کردیا جائے۔ ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔ بس کہ دشوار ہے۔۔۔ غالباً یہ گ...

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Disclaimer
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.