رعنائیِ خیال
(... میں منتقل کریں)
خاکسار کی شاعری
نظمیں
طنز و مزاح :)
افسانے
ہفتہٴ غزل
ایک شاعر دو غزلیں
باتیں کتابوں کی
▼
یوں تو کوئی دوش نہیں تھا کشتی کا ، پتواروں کا
›
کسی زمانے میں ہم نے ایک طرحی غزل مشاعرہ ڈاٹ آرگ کے لئے لکھی تھی، یوں تو یہ ایک مقابلہ تھا اور یہ غزل سرِ فہرست بھی رہی تاہم ہمارا مقص...
11 تبصرے:
تم مسیحا نہیں ہوتے ہو تو قاتل ہو جاؤ
›
غزل میرے ہونے میں کسی طور تو شامل ہو جاؤ تم مسیحا نہیں ہوتے ہو تو قاتل ہو جاؤ دشت سے دُور بھی کیا رنگ دکھاتا ہے جنوں دیکھنا ہے تو کسی شہر ...
4 تبصرے:
فرار
›
کبھی کبھی دل چاہتا ہے اس دنیا سے کہیں بھاگ جاؤں یا کم از کم ایسی جگہ جہاں کوئی جاننے والا نہیں ہو کہ جاننے والے سب کچھ جان کر بھی کچھ نہی...
8 تبصرے:
مفقود جہاں تھے سبھی آثارِ فضیلت
›
غزل مفقود جہاں تھے سبھی آثارِ فضیلت واں ناز سے باندھی گئی دستارِ فضیلت میں سادہ روش بات نہ سمجھا سکا اُن کو حائل تھی کہیں بیچ میں دیوارِ ...
6 تبصرے:
جشنِ آزادی مبارک
›
جشنِ آزادی مبارک اُن تمام دوستوں کو جو پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور محنت اور ترقی کی راہیں اپنا کر اس ملک کا وقار بلند کر رہے ہیں اور...
دستِ عصائے معجزہ گر بھی اُسی کا ہے
›
دستِ عصائے معجزہ گر بھی اُسی کا ہے گہرے سمندروں کا سفر بھی اُسی کا ہے میرے جہاز اسی کی ہواؤں سے ہیں رواں میری شناوری کا ہنر بھی اسی کا ہے ...
2 تبصرے:
جب نمازِ محبت ادا کیجیے
›
غزل جب نمازِ محبت ادا کیجیے غیر کو بھی شریکِ دعا کیجیے آنکھ والے نگاہیں چُراتے نہیں آئینہ کیوں نہ ہو سامنا کیجیے آپ کا گھر سدا جگمگاتا ...
4 تبصرے:
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں