رعنائیِ خیال

▼

عظمی جون کی ایک نظم

›
مرے دل سے لے کر ترے سنگِ دل تک گماں کی چٹاں اور حقیقت کی سل تک جو آنکھوں سے میری ترے کالے تل تک بُنا تھا محبت کی مکڑی نے جالا زمانے کے ہاتھ...
2 تبصرے:

بولتے کیوں نہیں مرے حق میں

›
ہمارے وزیرِ اعظم صاحب کہتے ہیں کہ وہ پاکستان کے پہلے منتخب وزیرِ اعظم ہیں اور وہ کسی چور دروازے سے نہیں آئے ہیں ۔ وہ عوام کے ووٹ سے آئے ہ...
5 تبصرے:

سنگ ہوا کے کھیل رچانا بھول گئے

›
غزل سنگ ہوا کے کھیل رچانا بھول گئے شام ڈھلی تو دیپ جلانا بھول گئے دل آنگن میں دھوپ غموں کی کیا پھیلی جگنو آنکھوں میں مسکانا بھول گئے تعبیروں...
7 تبصرے:

ایمان کا شیشہ

›
رمضان کے دن تھے ہمارے ایک دوست دن کے وقت سرِ عام کھاتے پیتے نظر آئے۔ ہم نے عرض کیا محترم کیا آج روزہ نہیں رکھا ۔ کہنے لگے۔ "بھائی! آ...
7 تبصرے:

محاصرہ ۔ ایک لازوال نظم

›
آج سے دس بارہ سال پہلے اکیڈمی ادبیات نے مزاحمتی ادب کے نام سے ایک انتخاب شائع کیا تھا۔ اس انتخاب میں ایسا کلام شائع کیا گیا تھا جو مختلف ...
8 تبصرے:

ایک خیال کی رو میں ۔۔۔

›
ایک خیال کی رو میں ۔۔۔ کہیں سنا ہے گئے زمانوں میں لوگ جب قافلوں کی صورت مسافتوں کو عبور کرتے تو قافلے میں اک ایسا ہمراہ ساتھ ہوتا کہ...
10 تبصرے:

کھڑکی ۔ اسد محمد خان

›
کھڑکی اسد محمد خان دوسروں کو بہادری کا سبق دینے والوں پر بھی کبھی ایسا وقت آ جاتا ہے ۔ ایک کھڑکی کی کہانی جس کے پار بحران کے ایک لمحے کا حل ...
4 تبصرے:
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں

اور کیا پڑھا جائے؟

صاحبِ رعنائیِ خیال سے ملیے

میری تصویر
محمد احمد
محمد احمد نہ تو فنکار ہیں نہ قلم کار۔ بس کبھی کبھی جب جولانیء طبع اُن سے کوئی نہ کوئی تحریر لکھوانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اُسے رعنائیِ خیال کے حوالے کر دیتے ہیں تاکہ سند رہے اور احباب کو اپنے ساتھ ساتھ ان کی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا رہے۔ :) فیس بک پر ان کا ملنا امر محال ہے لیکن ان کی پروفائل پر ان کی باقیات ضرور دیکھی جا سکتی ہیں۔
فیس بک پروفائل
میرا مکمل پروفائل دیکھیں

قندِ مکرر

بس کہ دشوار ہے (ہم اور غالب) - فکاہیہ مضمون

یہ تحریر تقریباً ایک ڈیڑھ سال پُرانی ہے، سوچا بلاگ کے قارئین کے لئے بھی اسے پیش کردیا جائے۔ ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔ بس کہ دشوار ہے۔۔۔ غالباً یہ گ...

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Disclaimer
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.