رعنائیِ خیال

▼

زبیر رضوی کی چار نظمیں

›
زبیر رضوی کی چار نظمیں صفا اور صدق کے بیٹے پرانی بات ہے لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے سوادِ شرق کا اک شہر تاریکی میں ڈوبا تھا اچانک شور سا اُٹھا...
7 تبصرے:

دل میں ٹھہرنے والے ۔ عزم بہزاد

›
دل میں ٹھہرنے والے ۔ عزم بہزاد عہدِ طفلی میں جب اسکول کی اسمبلی میں اقبال کی دعا "لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنّا میری" پڑھی جاتی ت...
6 تبصرے:

ویل ڈن آفریدی الیون

›
ویل ڈن آفریدی الیون۔۔۔۔! آپ کچھ بھی کہیں پاکستانی قوم ہمت و جذبے میں کسی سے بھی کم نہیں ہے۔ پاکستان کے حالات جیسے ہیں وہ پاکستانی ہی جانتے ہ...
4 تبصرے:

ترا انتظار بھی اب نہیں

›
غزل نہ ہوا نصیب قرارِ جاں، ہوسِ قرار بھی اب نہیں ترا انتظار بہت کیا، ترا انتظار بھی اب نہیں تجھے کیا خبر مہ و سال نے ہمیں کیسے زخم دیئے یہاں...
2 تبصرے:

گول میز

›
یہ کیا ہے ؟ یہ گول میز ہے ۔ اس کی کیا ضرورت تھی بھلا؟ اس پر گول میز کانفرنس ہوگی ، گفتگو ہوگی۔ لیکن گفتگو تو چوکور میز پر بھی ہوسکتی ہے گول...
3 تبصرے:

پسِ مرگِ تمنا کون دیکھے

›
غزل پسِ مرگِ تمنا کون دیکھے مرے نقشِ کفِ پا کون دیکھے کوئی دیکھے مری آنکھوں میں آکر مگر دریا میں صحرا کون دیکھے اب اس دشتِ طلب میں کون آئے س...
4 تبصرے:

تیری ہنسی کا راز

›
خوشی اورغم انسان کی زندگی کا حصہ ہیں بلکہ شاید یوں کہنا زیادہ بہتر ہوگا کہ انسان کی زندگی ہی خوشی اور غم سے عبارت ہے۔ یوں تو آنسو غم اور ہ...
5 تبصرے:
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں

اور کیا پڑھا جائے؟

صاحبِ رعنائیِ خیال سے ملیے

میری تصویر
محمد احمد
محمد احمد نہ تو فنکار ہیں نہ قلم کار۔ بس کبھی کبھی جب جولانیء طبع اُن سے کوئی نہ کوئی تحریر لکھوانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اُسے رعنائیِ خیال کے حوالے کر دیتے ہیں تاکہ سند رہے اور احباب کو اپنے ساتھ ساتھ ان کی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع بھی ملتا رہے۔ :) فیس بک پر ان کا ملنا امر محال ہے لیکن ان کی پروفائل پر ان کی باقیات ضرور دیکھی جا سکتی ہیں۔
فیس بک پروفائل
میرا مکمل پروفائل دیکھیں

قندِ مکرر

بس کہ دشوار ہے (ہم اور غالب) - فکاہیہ مضمون

یہ تحریر تقریباً ایک ڈیڑھ سال پُرانی ہے، سوچا بلاگ کے قارئین کے لئے بھی اسے پیش کردیا جائے۔ ملاحظہ فرمائیے ۔۔۔ بس کہ دشوار ہے۔۔۔ غالباً یہ گ...

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Disclaimer
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.