رعنائیِ خیال
(... میں منتقل کریں)
خاکسار کی شاعری
نظمیں
طنز و مزاح :)
افسانے
ہفتہٴ غزل
ایک شاعر دو غزلیں
باتیں کتابوں کی
▼
کہیں تھا میں، مجھے ہونا کہیں تھا
›
غزل کہیں تھا میں، مجھے ہونا کہیں تھا میں دریا تھا مگر صحرا نشیں تھا شکست و ریخت کیسی، فتح کیسی کہ جب کوئی مقابل ہی نہیں تھا ملے تھے ہم تو مو...
8 تبصرے:
تجاہلِ عارفانہ
›
ایک گدھابہت آرام و اطمینان کے ساتھ ایک سبزہ زار میں گھاس چر رہا تھا۔ اچانک اُسے دور جھاڑیوں میں کسی بھیڑیئے کی موجودگی کا شائبہ گزرا ، لی...
9 تبصرے:
تاج سر پہ رکھا ہے، بیڑیاں ہیں پاؤں میں
›
غزل روز، اک نیا سورج ہے تری عطاؤں میں اعتماد بڑھتا ہے صبح کی فضاؤں میں شاید ان دیاروں میں خوش دلی بھی دولت ہے ہم تو مسکراتے ہی گھر گئے گداؤں...
2 تبصرے:
عالمی یومِ امن
›
آج دنیا بھر میں عالمی یومِ امن منایا جا رہا ہے ۔ جب جب اس طرح کے دن منائے جاتے ہیں مجھے بڑی ہنسی آتی ہے کس ڈھٹائی سے ہم لوگ یہ سب کارِ منا...
3 تبصرے:
ایسے ہاتھ، ایسی دیکھ بھال پہ خاک
›
غزل ڈال دی حُرمتِ وصال پہ خاک اِس گُناہوں بھرے خیال پہ خاک روح جیسا بدن بکھیر دیا اے محبت تری مجال پہ خاک آئینہ ٹوٹ ہی گیا آخر ایسے ہاتھ، ...
2 تبصرے:
امیرالمومنین کی عید
›
عید کے دن لوگ کاشانہ خدمت پر حاضر ہوئے تو کیا دیکھا کہ آپ (رضی اللہ تعالی عنہ) دروازہ بند کرکے زار و قطار رو رہے ہیں۔ لوگوں نے حیران ہو کر ت...
5 تبصرے:
عید آنے والی ہے
›
عید آنے والی ہے ماں! ہم اپنے گھر کب جائیں گے یہاں کیمپ میں دل نہیں لگتا نہ کھلونے ہیں نہ دوست بس آنسو ہی آنسو ہیں دیکھو! میرے کپڑوں پہ مفلسی...
8 تبصرے:
‹
›
ہوم
ویب ورژن دیکھیں