نظم ۔ منزل تمھاری ہے ۔ محمد احمد

منزل تمھاری ہے
(مرکزی خیال ماخوذ)
اگر تم دل گرفتہ ہو
کہ تم کو ہار جانا ہے
تو پھر تم ہار جاؤ گے
اگر خاطر شکستہ ہو
کہ تم کچھ کر نہیں سکتے
یقیناً کر نہ پاؤ گے

یقیں سے عاری ہو کر
منزلوں کی سمت چلنے سے
کبھی منزل نہیں ملتی
کبھی کنکر کے جتنے حوصلے والوں 
سے بھاری سل نہیں ہلتی

زمانے میں ہمیشہ کامیابی
اُن کے حصے میں ہی آتی ہے
جو اول دن سے اپنے ساتھ 
اک عزمِ مصمّم لے کے چلتے ہیں
کہ جن کے دل میں عزم و حوصلہ اک ساتھ پلتے ہیں

اگر تم چاہتے ہو کامیاب و کامراں ہونا 
تو بس رختِ سفر میں
تم یقین و عزم کی مشعل جلا رکھنا
سفر دشوار تر ہو 
تب بھی ہمت، حوصلہ رکھنا

سفر آغاز جب کرنا 
تو بس اتنا سمجھ لینا 
جہاں میں کامیابی کی یقیں والوں سے یاری ہے
اگر تم بھی یقیں رکھو 
تو پھر منزل تمھاری ہے۔

محمد احمدؔ

اس نظم کا مرکزی خیال انگریزی زبان کی ایک نظم (The Man Who Thinks He Can) سے لیا گیا ہے۔ یہ نظم مجھے بہت پسند ہے ۔ میں نے کوشش کی کہ اس کا ترجمہ کروں، لیکن ساتھ ساتھ یہ احساس بھی رہا کہ شاید میں ترجمے کا حق ادا نہیں کر سکوں گا۔ پھر اگر میں اس نظم کا من و عن منظوم ترجمہ کر بھی دیتا تو یہ ترجمہ شاید اردو زبان کے مزاج سے لگا نہیں کھاتا، سو میں نے اس نظم کا مرکزی خیال لے کر اپنی سی ایک کوشش کی ہے۔ انگریزی نظم بھی آپ کے مطالعے کے لئے پیش ہے۔ 

      The Man Who Thinks He Can
If you think you are beaten, you are;
If you think you dare not, you don’t!
If you’d like to win, but think you can’t,
It’s almost a cinch that you won’t.
If you think you’ll lose, you’re lost
For out in the world we find
Success begins with a fellow’s will;
It’s all in the state of mind!
If you think you’re outclassed, you are;
You’ve got to think high to rise.
You’ve got to be sure of yourself
Before you can win the prize.
Life’s battles don’t always go
To the strongest or fastest man;
But sooner or later the man who wins
Is the man who thinks he can! 
- Walter D. Wintle